شیشے کو زیر دامن رنگیں چھپا کے لا

شیشے کو زیر دامن رنگیں چھپا کے لا

کیوں جا رہی ہے روٹھ کے رنگینیٔ بہار

جا ایک مرتبہ اسے پھر ورغلا کے لا

دیکھی نہیں ہے تو نے کبھی زندگی کی لہر

اچھا تو جا عدمؔ کی صراحی اٹھا کے لا

جن سے انساں کو پہنچتی ہے ہمیشہ تکلیف

ان کا دعویٰ ہے کہ وہ اصل خدا والے ہیں