مری زندگی تو فراق ہے وہ ازل سے دل میں مکیں سہی
وہ نگاہ شوق سے دور ہیں رگ جاں سے لاکھ قریں سہی
ہمیں جان دینی ہے ایک دن وہ کسی طرح وہ کہیں سہی
ہمیں آپ کھینچے دار پر جو نہیں کوئی تو ہمیں سہی
غم زندگی سے فرار کیا یہ سکون کیوں یہ قرار کیا
مری زندگی تو فراق ہے وہ ازل سے دل میں مکیں سہی
وہ نگاہ شوق سے دور ہیں رگ جاں سے لاکھ قریں سہی
ہمیں جان دینی ہے ایک دن وہ کسی طرح وہ کہیں سہی
ہمیں آپ کھینچے دار پر جو نہیں کوئی تو ہمیں سہی
غم زندگی سے فرار کیا یہ سکون کیوں یہ قرار کیا