میں نے یہ کب کہا ہے کہ وہ مجھ کو تنہا نہیں چھوڑتا
میں نے یہ کب کہا ہے کہ وہ مجھ کو تنہا نہیں چھوڑتا چھوڑتا ہے مگر ایک دن سے زیادہ نہیں چھوڑتا کون صحراؤں کی پیاس ہے ان مکانوں کی بنیاد میں بارشوں سے اگر بچ بھی جائیں تو دریا نہیں چھوڑتا دور امید کی کھڑکیوں سے کوئی جھانکتا ہے یہاں اور میرے گلی چھوڑنے […]
پرائی آگ پہ روٹی نہیں بناؤں گا
پرائی آگ پہ روٹی نہیں بناؤں گا میں بھیگ جاؤں گا چھتری نہیں بناؤں گا اگر خدا نے بنانے کا اختیار دیا علم بناؤں گا برچھی نہیں بناؤں گا فریب دے کے ترا جسم جیت لوں لیکن میں پیڑ کاٹ کے کشتی نہیں بناؤں گا گلی سے کوئی بھی گزرے تو چونک اٹھتا ہوں نئے […]
ہم ملیں گے کہیں اجنبی شہر کی خواب ہوتی ہوئی
ہم ملیں گے کہیں اجنبی شہر کی خواب ہوتی ہوئی شاہراؤِں پہ اور شاہراوں پہ پھیلی ہوئی دھوپ میں ایک دن ہم کہیں ساتھ ہوں گے وقت کی آندھیوں سے اٹی ساعتوں پر سے مٹی ہٹاتے ہوئے ایک ہی جیسے آنسو بہاتے ہوئے ہم ملیں گے گھنے جنگلوں کی ہری گھاس پر اور کسی شاخ نازک پہ پڑتے ہوئے […]
اس ایک ڈر سے خواب دیکھتا نہیں
اس ایک ڈر سے خواب دیکھتا نہیں جو دیکھتا ہوں میں وہ بھولتا نہیں کسی منڈیر پر کوئی دیا جلا پھر اس کے بعد کیا ہوا پتا نہیں میں آ رہا تھا راستے میں پھول تھے میں جا رہا ہوں کوئی روکتا نہیں تری طرف چلے تو عمر کٹ گئی یہ اور بات راستہ کٹا […]
دل محبت میں مبتلا ہو جائے
دل محبت میں مبتلا ہو جائے جو ابھی تک نہ ہو سکا ہو جائے تجھ میں یہ عیب ہے کہ خوبی ہے جو تجھے دیکھ لے ترا ہو جائے خود کو ایسی جگہ چھپایا ہے کوئی ڈھونڈھے تو لاپتا ہو جائے میں تجھے چھوڑ کر چلا جاؤں سایا دیوار سے جدا ہو جائے بس وہ […]
آج جن جھیلوں کا بس کاغذ میں نقشہ رہ گیا
آج جن جھیلوں کا بس کاغذ میں نقشہ رہ گیا ایک مدت تک میں اُن آنکھوں سے بہتا رہ گیا میں اُسے ناقابل ِ برداشت سمجھا تھا مگر وہ مرے دل میں رہا اور اچھا خاصہ رہ گیا وہ جو آدھے تھے تجھے مل کر مکمل ہو گئے جو مکمل تھا وہ تیرے غم میں […]
یہ ایک بات سمجھنے میں رات ہو گئی ہے
یہ ایک بات سمجھنے میں رات ہو گئی ہے میں اس سے جیت گیا ہوں کہ مات ہو گئی ہے میں اب کے سال پرندوں کا دن مناؤں گا مری قریب کے جنگل سے بات ہو گئی ہے بچھڑ کے تجھ سے نہ خوش رہ سکوں گا سوچا تھا تری جدائی ہی وجہ نشاط ہو […]
کیسے اس نے یہ سب کچھ مجھ سے چھپ کر بدلا
کیسے اس نے یہ سب کچھ مجھ سے چھپ کر بدلا چہرہ بدلا ، رستہ بدلا بعد میں گھر بدلا۔ میں اس کہ بارے میں یہ کہتا تھا لوگوں سے میرا نام بدل دینا وہ شخص اگر بدلا۔ وہ بھی خوش تھا اس نے دل دے کر دل مانگا ہے میں بھی خوش ہوں میں […]
بعد میں مجھ سے نہ کہنا گھر پلٹنا ٹھیک ہے
بعد میں مجھ سے نہ کہنا گھر پلٹنا ٹھیک ہے ویسے سننے میں یہی آیا ہے رستہ ٹھیک ہے اس جہان ِخاک میں ہر شے کو ہے آخر زوال اس کا مطلب سوکھ جاتا ہے تو دریا ٹھیک ہے ذہن تک تسلیم کر لیتا ہے اُس کی برتری آنکھ تک تصدیق کر دیتی ہے بندہ […]
جو تیرے ساتھ رہتے ہوۓ سوگوار ہو
جو تیرے ساتھ رہتے ہوئے سوگوار ہو لعنت ہو ایسے شخص پہ اور بے شمار ہو دن رات بہہ رہی ہے توقف کیے بغیر جیسے یہ آنکھ، آنکھ نہ ہو آبشار ہو اب اتنی دیر بھی نہ لگا یہ نہ ہو کہیں تُو آ چکا ہو اور تیرا انتظار ہو میں پھول ہوں تو پھر […]