ابنِ زہرا اس تیری شانِ عبادت پر سلام

ابنِ زہرا اس تیری شانِ عبادت پر سلام سر پہ قاتل آچکا ہے اور تو سجدے میں ہے اللہ اللہ تیرا سجدہ اے شبیہ مصطفی جیسے خود ذاتِ پیمبر ہو بہ ہو سجدے میں ہے تھا عمل پیرا جو ” كَلَّا لَا تُطِعْهُ ” پر وہ آج بن کے ” وَاسْجُدْ وَاقْتَرِبْ "کی آرزو سجدے میں ہے یہ شرف کس کو ملا تیرے […]

س کی جرأت پر جہانِ رنگ و بو سجدے میں ہے

س کی جرأت پر جہانِ رنگ و بو سجدے میں ہے آج وہ رَمز آشنائے سِرِّ ھُو سجدے میں ہے ہر نفس میں انشراحِ صدر کی خوشبو لیے منزلِ حق کی مجسم جستجو سجدے میں ہے کیسا عابد ہے یہ مقتل کے مصلی پر کھڑا کیا نمازی ہے کہ بے خوف ِ عدو سجدے میں ہے اے حسین ابن علی تجھ کو مبارک یہ عروج آج […]

کبھی ان کا نام لینا کبھی ان کی بات کرنا

کبھی ان کا نام لینا کبھی ان کی بات کرنا مرا ذوق ان کی چاہت مرا شوق ان پہ مرنا وہ کسی کی جھیل آنکھیں وہ مری جنوں مزاجی کبھی ڈوبنا ابھر کر کبھی ڈوب کر ابھرنا ترے منچلوں کا جگ میں یہ عجب چلن رہا ہے نہ کسی کی بات سننا، نہ کسی سے […]

اس قدر شوخ کہ اللہ سے بھی برہم ہے

اس قدر شوخ کہ اللہ سے بھی برہم ہے تھا جو مسجودِ ملائک یہ وہی آدم ہے عالِمِ کیف ہے دانائے رموزِ کم ہے ہاں مگر عجز کے اسرار سے نامحرم ہے ناز ہے طاقتِ گفتار پہ انسانوں کو بات کرنے کا سلیقہ نہیں نادانوں کو

کون ہے تارکِ آئینِ رسُولِ مختارؐ

کون ہے تارکِ آئینِ رسُولِ مختارؐ مصلحت وقت کی ہے کس کے عمل کا معیار کس کی آنکھوں میں سمایا ہے شعارِ اغیار ہوگئی کس کی نِگہ طرزِ سلَف سے بیزار قلب میں سوز نہیں رُوح میں احساس نہیں کچھ بھی پیغامِ محمّدؐ کا تمھیں پاس نہیں

تري دعا سے قضا تو بدل نہيں سکتي

تري دعا سے قضا تو بدل نہيں سکتي مگر ہے اس سے يہ ممکن کہ تو بدل جائے تري خودي ميں اگر انقلاب ہو پيدا عجب نہيں ہے کہ يہ چار سو بدل جائے وہي شراب  وہي ہاے و ہو رہے باقي طريق ساقي و رسم کدو بدل جائے تري دعا ہے کہ ہو تيري […]

شور ہے ہو گئے دنیا سے مسلماں نابود

شور ہے ہو گئے دنیا سے مسلماں نابود ہم یہ کہتے ہیں کہ تھے بھی کہیں مسلم موجود وضع میں تم ہو نصاریٰ تو تمدّن میں ہنود یہ مسلماں ہیں جنھیں دیکھ کے شرمائیں یہود یوں تو سیّد بھی ہو مرزا بھی ہوافغان بھی ہو تم سبھی کچھ ہو بتاؤ تو مسلمان بھی ہو

تھی فرشتوں کو بھی حیرت کہ یہ آواز ہے کیا

تھی فرشتوں کو بھی حیرت کہ یہ آواز ہے کیا عرش والوں پہ بھی کھُلتا نہیں یہ راز ہے کیا تا سرِ عرش بھی انساں کی تگ و تاز ہے کیا آگئی خاک کی چٹکی کو بھی پرواز ہے کیا غافل آداب سے سُکّانِ زمیں کیسے ہیں شوخ و گُستاخ یہ پستی کے مکیں کیسے […]

عقل ہے تیری سِپَر عشق ہے شمشیر تری

عقل ہے تیری سِپَر عشق ہے شمشیر تری مرے درویش خلافت ہے جہاں‌گیر تری ماسِوَی اللہ کے لیے آگ ہے تکبیر تری تُو مسلماں ہو تو تقدیر ہے تدبیر تری کی محمّدؐ سے وفا تُو نے تو ہم تیرے ہیں یہ جہاں چیز ہے کیا لوح و قلم تیرے ہیں

حد ستم نہ کر کہ زمانہ خراب ہے

حد ستم نہ کر کہ زمانہ خراب ہے ظالم خدا سے ڈر کہ زمانہ خراب ہے اتنا نہ بن سنور کہ زمانہ خراب ہے میلی نظر سے ڈر کہ زمانہ خراب ہے بہنا پڑے گا وقت کے دھارے کے ساتھ ساتھ بن اس کا ہم سفر کہ زمانہ خراب ہے پھسلن قدم قدم پہ ہے […]