سو رہیں گے کہ جاگتے رہیں گے

سو رہیں گے کہ جاگتے رہیں گے ہم ترے خواب دیکھتے رہیں گے تو کہیں اور ڈھونڈھتا رہے گا ہم کہیں اور ہی کھلے رہیں گے راہگیروں نے رہ بدلنی ہے پیڑ اپنی جگہ کھڑے رہے ہیں برف پگھلے گی اور پہاڑوں میں سالہا سال راستے رہیں گے سبھی موسم ہیں دسترس میں تری تو […]

سفید شرٹ تھی تم سیڑھیوں پہ بیٹھے تھے

سفید شرٹ تھی تم سیڑھیوں پہ بیٹھے تھے میں جب کلاس سے نکلی تھی مسکراتے ہوئے ہماری پہلی ملاقات یاد ہے نا تمہیں اشارے کرتے تھے تم مجھ کو آتے جاتے ہوئے تمام رات وہ آنکھیں نہ بھولتی تھیں مجھے کہ جن میں میرے لئے عزت اور وقار دکھے مجھے یہ دنیا بیابان تھی مگر […]