کیسے اس نے یہ سب کچھ مجھ سے چھپ کر بدلا

کیسے اس نے یہ سب کچھ مجھ سے چھپ کر بدلا چہرہ بدلا ، رستہ بدلا بعد میں گھر بدلا۔ میں اس کہ بارے میں یہ کہتا تھا لوگوں سے میرا نام بدل دینا وہ شخص اگر بدلا۔ وہ بھی خوش تھا اس نے دل دے کر دل مانگا ہے میں بھی خوش ہوں میں […]

کلاس روم ہو یا حشر کیسے ممکن ہے

کلاس روم ہو یا حشر کیسے ممکن ہے ! ہمارے ہوتے تیری غیر حاضری لگ جائے میں پچھلے اٹھارہ برس سے تیری گرفت میں ہوں اتنے وقت میں تو کوئی آئی ۔جی لگ جائے

بعد میں مجھ سے نہ کہنا گھر پلٹنا ٹھیک ہے

بعد میں مجھ سے نہ کہنا گھر پلٹنا ٹھیک ہے ویسے سننے میں یہی آیا ہے رستہ ٹھیک ہے اس جہان ِخاک میں ہر شے کو ہے آخر زوال اس کا مطلب سوکھ جاتا ہے تو دریا ٹھیک ہے ذہن تک تسلیم کر لیتا ہے اُس کی برتری آنکھ تک تصدیق کر دیتی ہے بندہ […]

جو تیرے ساتھ رہتے ہوۓ سوگوار ہو

جو تیرے ساتھ رہتے ہوئے سوگوار ہو لعنت ہو ایسے شخص پہ اور بے شمار ہو دن رات بہہ رہی ہے توقف کیے بغیر جیسے یہ آنکھ، آنکھ نہ ہو آبشار ہو اب اتنی دیر بھی نہ لگا یہ نہ ہو کہیں تُو آ چکا ہو اور تیرا انتظار ہو میں پھول ہوں تو پھر […]

تیرا چپ رہنا مرے ذہن میں کیا بیٹھ گیا

تیرا چپ رہنا مرے ذہن میں کیا بیٹھ گیا اتنی آوازیں تجھے دیں کہ گلا بیٹھ گیا یوں نہیں ہے کہ فقط میں ہی اسے چاہتا ہوں جو بھی اس پیڑ کی چھاؤں میں گیا بیٹھ گیا اتنا میٹھا تھا وہ غصے بھرا لہجہ مت پوچھ اس نے جس جس کو بھی جانے کا کہا […]

سفید شرٹ تھی تم سیڑھیوں پہ بیٹھے تھے

سفید شرٹ تھی تم سیڑھیوں پہ بیٹھے تھے میں جب کلاس سے نکلی تھی مسکراتے ہوئے ہماری پہلی ملاقات یاد ہے نا تمہیں اشارے کرتے تھے تم مجھ کو آتے جاتے ہوئے تمام رات وہ آنکھیں نہ بھولتی تھیں مجھے کہ جن میں میرے لئے عزت اور وقار دکھے مجھے یہ دنیا بیابان تھی مگر […]

کسے خبر ہے کہ عمر بس اس پہ غور کرنے میں کٹ رہی ہے

کسے خبر ہے کہ عمر بس اس پہ غور کرنے میں کٹ رہی ہے کہ یہ اداسی ہمارے جسموں سے کس خوشی میں لپٹ رہی ہے عجیب دکھ ہے ہم اس کے ہو کر بھی اس کو چھونے سے ڈر رہے ہیں عجیب دکھ ہے ہمارے حصے کی آگ اوروں میں بٹ رہی ہے میں […]

اشک ضائع ہو رہے تھے دیکھ کر روتا نہ تھا

اشک ضائع ہو رہے تھے دیکھ کر روتا نہ تھا جس جگہ بنتا تھا رونا میں ادھر روتا نہ تھا صرف تیری چپ نے میرے گال گیلے کر دئے میں تو وہ ہوں جو کسی کی موت پر روتا نہ تھا مجھ پہ کتنے سانحے گزرے پر ان آنکھوں کو کیا میرا دکھ یہ ہے […]

چیختے ہیں در و دیوار نہیں ہوتا میں

چیختے ہیں در و دیوار نہیں ہوتا میں آنکھ کھلنے پہ بھی بیدار نہیں ہوتا میں خواب کرنا ہو سفر کرنا ہو یا رونا ہو مجھ میں خوبی ہے بیزار نہیں ہوتا میں اب بھلا اپنے لیے بننا سنورنا کیسا خود سے ملنا ہو تو تیار نہیں ہوتا میں کون آئے گا بھلا میری عیادت […]