تو نے دیکھا ہے کبھی ایک نظر شام کے بعد

تو نے دیکھا ہے کبھی ایک نظر شام کے بعد کتنے چپ چاپ سے لگتے ہیں شجر شام کے بعد اتنے چپ چاپ کہ رستے بھی رہیں گے لا علم چھوڑ جائیں گے کسی روز نگر شام کے بعد میں نے ایسے ہی گنہ تیری جدائی میں کئے جیسے طوفاں میں کوئی چھوڑ دے گھر […]

اس شہر تمنا میں کوئی مجھ سا مکیں ہے

اس شہر تمنا میں کوئی مجھ سا مکیں ہے۔ آندھی میں چراغوں پہ جسے پورا یقین ہے۔ تعبیر بھلے چھین لے آنکھوں سے بصارت۔ ایک خواب حقیقت میں ، حقیقت سے حسیں ہے۔ بارش کی دعا تو ہے ، تو قوس قزاح میں۔ گر تجھ سا نہیں کوئی ، تو مجھ سا بھی نہیں ہے۔