پھروں ڈھونڈتا میکدہ توبہ توبہ مجھے آج کل اتنی فرصت نہیں ہے

پھروں ڈھونڈتا میکدہ توبہ توبہ مجھے آج کل اتنی فرصت نہیں ہے سلامت رہے تیری آنکھوں کی مستی مجھے مے کشی کی ضرورت نہیں ہ یہ ترک تعلق کا کیا تذکرہ ہے تمہارے سوا کوئی اپنا نہیں ہے اگر تم کہو تو میں خود کو بھلا دوں تمہیں بھول جانے کی طاقت نہیں ہے ہمیشہ […]

خدارا کوئی اُن سے اتنا تو پوچھے

خدارا کوئی اُن سے اتنا تو پوچھے وہ کیوں آنکھ ہم سے چرانے لگے ہیں انہیں تو نہ یوں بزم سےتم اٹھاتے جنہیں بیٹھنے میں زمانے لگے ہیں قضا نے بھی پایا نہ ان کا ٹھکانہ تیرے ہاتھ سےجو ٹھکانے لگے ہیں نہ جانے وہ اک لمحہء قرب کیا تھا تعاقب میں جس کے زمانے […]

اس سے بڑھ کر بھی توجہ کی طلب ہے

اس سے بڑھ کر بھی توجہ کی طلب ہے تجھ کو چٹکیوں میں وہ تیری بات اُڑانے تو لگے تیرا کوچہ نہ سہی ، دامن صحرا ہی سہی میری مٹی کہیں کمبخت ٹھکانے تو لگے

وفا ہو کر ، جفا ہو کر ، حیا ہو کر ، ادا ہو کر

وفا ہو کر ، جفا ہو کر ، حیا ہو کر ، ادا ہو کر سمائے وہ مرے دل میں نہیں معلوم کیا ہو کر مر اکہنا یہی ہے ، تُو نہ رُخصت ہو خفا ہو کر اب آگے تیری مرضی ، جو بھی تیرا مُدعا ہو ، کر نہ وہ محفل ، نہ وہ […]

شعورِ غم ہے مگر شکوہ ستم تو نہیں  

شعورِ غم ہے مگر شکوہ ستم تو نہیں وہ اور ہو گا کوئی بیقرار ہم تو نہیں جدا ہوا ہے تو پھر جان کی امان نہ دے ترے بغیر چینیں، ہم میں اتنا دم تو نہیں

محبت میں تو بس دیوانگی ہی کام آتی ہے

محبت میں تو بس دیوانگی ہی کام آتی ہے یہاں جو عقل دوڑائے، وہ عاقل ہو نہیں سکتا پہنچتے ہیں، پہنچنے والے اُس کوچے میں مر مر کر کوئی جنّت میں قبل از مرگ داخل ہو نہیں سکتا نہیں جب اذنِ سجدہ ہی تو یہ تسلیم کیونکر ہو مرا سر تیرے سنگ ِدر کے قابل […]

جسے پہلو میں رہ کر درد حاصل ہو نہیں سکتا

جسے پہلو میں رہ کر درد حاصل ہو نہیں سکتا اُسے دل کون کہہ سکتا ہے، وہ دل ہو نہیں سکتا وہ بندہ ، جس کو عرفاں اپنا حاصل ہو نہیں سکتا کبھی خاصانِ حق کی صف میں شامل ہو نہیں سکتا زمیں و آسماں کا فرق ہے دونوں کی فطرت میں کوئی ذرّہ چمک […]