اس شہر تمنا میں کوئی مجھ سا مکیں ہے
اس شہر تمنا میں کوئی مجھ سا مکیں ہے۔ آندھی میں چراغوں پہ جسے پورا یقین ہے۔ تعبیر بھلے چھین لے آنکھوں سے بصارت۔ ایک خواب حقیقت میں ، حقیقت سے حسیں ہے۔ بارش کی دعا تو ہے ، تو قوس قزاح میں۔ گر تجھ سا نہیں کوئی ، تو مجھ سا بھی نہیں ہے۔